صلوات فاطمه زهرا سلام الله عليها ميں"والسر المستودع فيها" كا كيا مطلب هے؟

تحرير : سيد غيور الحسنين

صلوات فاطمه زهرا سلام الله عليها يه هے (اللّهُمَّ صَلِّ عَلی فاطِمَةَ وَ أَبيها وَ بَعْلِها وَ بنيها وَالسِّرِّ الْمُسْتَوْدَعِ فيها بِعَدَدِ ما أَحاطَ بِه عِلْمُکَ)[1]

ترجمه: پروردگار درود وصلوات بھیج فاطمہ زہرا اور ان کے والدبزرگوار، شوہرنامدار اور اولاد پاک پر اور اس سر پر جسے خدا نے بی بی کی ذات میں ودیعت فرمایا ہے اس قدر کہ جتنا تیرے علم میں ہے.

سوال یہ ہے کہ وہ سر کیا ہے؟؟؟

لفظ "سر" سے مشخص هے كه يه اسرار الهي ميں سے هے جس كو خدا اور اس كے رسول صلى الله عليه و آله وسلم اور آل رسول عليهم السلام كے علاوه كوئي نهيں جانتا. ايسا راز جو تمام مخلوقات سے پوشيده نه هو وه راز نهيں هوتا. ليكن چند احتمالات ذكر كيے گئے هيں:

الف ـ امام مهدي عجل الله تعالى فرجه الشريف؛

ب ـ امامت و ولایت؛

ج ـ امر آئمه عليهم السلام؛

د ـ علوم ربانی.

شايد اسي بات پر يه حديث دلالت كرتي هے : "من أدرک فاطمة فقد أدرک ليلة القدر.... ما أدرک ما ليلة القدر"

يه وہی سر هے جس کی بنیاد پر علی عليه السلام کا ہم کفو بنیں، حجج الہیہ کےلیے حجت بنیں، امام زمانہ عجل الله تعالى فرجه الشريف کےلیے اسوہ حسنہ بنیں، صلب آدم عليه السلام کے بغیر خاص اہتمام سے اس دنیا میں تشریف لائيں. پیامبر صلى الله عليه و آله و سلم کا حد سے زیادہ احترام دینا، تمام ائمہ عليهم السلام کی طرف سے خصوصی احترام. یہ سب اسی راز کی باتیں ہی لگتی ہیں. باقی حقیقت تو شاید اس سے بھی آگے ہو جس کو ہمارے عقول سمجھ نہ پاتے ہوں. واللہ اعلم


[1] - صحیفه مهدیه، سیدمرتضی مجتهدی سیستانی، ترجمه مؤسسه اسلامی ترجمه، نشر حاذق، ص ۵۸۴.