خاموشی کے فوائد اور اثرات
خاموشی کے فوائد اور اثرات
تحرير: سيد غيور الحسنين
امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے خاموشی کے فوائد کے بارے میں فرمایا:
"خاموشی تحقیق کرنے والوں کا طریقہ اور ان لوگوں کا شعار ہے جو بصیرت کی آنکھ سے دنیا کی حقیقتوں کو ثابت اور استوار دیکھتے ہیں؛ وہ لوگ جو ماضی کی حقیقتوں میں غور و فکر کرتے ہیں اور ایسی باتیں بیان کرتے ہیں جو نہ قلموں نے لکھی ہیں اور نہ ہی کتابوں میں آئی ہیں۔"
خاموشی کے فوائد اور اثرات:
امام (علیہ السلام) نے خاموشی کے درج ذیل فوائد بیان کیے:
1. خاموشی دنیا اور آخرت کی ہر قسم کی راحت اور سکون کی کنجی ہے۔
2. یہ اللہ کی رضا اور خوشنودی کا باعث ہے۔
3. قیامت کے دن انسان کے حساب کو ہلکا کر دیتی ہے۔
4. خطاؤں اور لغزشوں سے محفوظ رکھتی ہے۔
5. جاہل کے لیے پردہ اور عالم کے لیے زینت ہے۔
6. نفسانی خواہشات کے خاتمے کا ذریعہ ہے۔
7. نفس کی ریاضت کا وسیلہ ہے۔
8. عبادت اور خدا سے مناجات کے لطف اور مٹھاس کو سمجھنے کا ذریعہ ہے۔
9. دل کی سختی اور قساوت کو ختم کرتی ہے۔
10. حیاء اور پرہیزگاری حاصل کرنے کا وسیلہ ہے۔
11. تدبر، تفکر، اور مروت میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔
12. فہم و فراست پیدا کرتی ہے۔
مزید فرمایا:
"اب جبکہ تم خاموشی کے فوائد سے آگاہ ہوگئے ہو، تو اپنی زبان کو بند رکھو اور ضرورت کے بغیر بات نہ کرو، خاص طور پر جب تمہیں کوئی ایسا شخص نہ ملے جس سے اللہ کی رضا کے لیے گفتگو کی جا سکے۔ پھر فرمایا:
'انسان کی ہلاکت اور نجات دونوں کا ذریعہ اس کی گفتگو اور خاموشی میں ہے۔'"
خوش نصیب ہے وہ شخص:
جو اچھی اور بری بات کا فرق پہچاننے میں کامیاب ہو جائے اور کم بولنے اور خاموشی کے فوائد سے آگاہ ہو جائے۔ خاموشی انبیاء کے اخلاق اور خدا کے برگزیدہ بندوں کا شعار ہے۔ جو شخص کلام کی قدر اور اہمیت کو جان لے، وہ بے جا بات نہیں کرتا اور خاموشی کو اپنا شعار بنا لیتا ہے۔ ایسا شخص جو خاموشی کے لطیف پہلوؤں کو سمجھ لے اور اسے اپنے دل کے رازوں کی امانت دار بنا لے، اس کی گفتگو اور خاموشی دونوں عبادت بن جاتی ہیں، اور اس عبادت کی حقیقت کو خدا کے سوا کوئی نہیں جان سکتا۔
📖 (عزیزی، صفحہ 172، 1377)