حضرت زهراء سلام الله علیها کی شخصیت کے کونسے ابعاد تھے؟

 حضرت زهراء سلام الله علیها کی شخصیت کے کونسے ابعاد تھے؟

ایک مختصر

حضرت زهراء سلام الله علیها کی بلند شخصیت کے ابعاد بهت وسیع هیں که صرف عمیق غور وخوض کے نتیجه میں ان کے وسیع ابعاد کے بارے میں معلو مات حاصل کئے جاسکتے هیں –حضرت زهراء سلام الله علیها کے علم ودانش اور سیاسی و اجتماعی --- مجا هدتوں کے بلند معنوی ابعاد کے بارے میں تحقیق و مطالعه همیں اس سلسله میں مقصد تک پهنچنے میں مدد کرسکتا هے-

مختلف شیعه وسنی کتابوں کے مطابق، سردار زنان عالم کی بعض نمایاں اخلاقی و انسانی خصوصیات حسب ذیل هیں :

١- مختصر سر مایه اور حقیر امکانات کے پیش نظر پارسائی و قناعت، جبکه آپ (ع) بالا ترین امکانات اور سائل سے استفاده کرسکتی تهیں-

٢- اپنی پسند اور ضرورت کی چیزوں میں کافی حد تک انفاق و ایثار کر نا-

٣- مخلصانه عبادت اور بار گاه الهی میں راز ونیاز کی کثرت-

٤- حیا وعفت کا مظاهره-

٥- اسلامی پرده کا مکمل نمونه –

٦- سردار زنان عالم کے علم ودانش کی وسعت ، جس کا ایک مختصر نمونه کتاب " مصحف فاطمه" کے محتوی سے آگاهی هے-

٧- پیغمبر اسلام صلی الله علیه وآله وسلم کی رحلت کے بعد ، مقام ولایت حضرت علی علیه السلام کے دفاع میں آپ کے سیاسی و اجتماعی مبارزات-

تفصیلی جوابات

 

ادامه نوشته

استاد محترم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کے خطاب کے اھم نقاط

11جنوری 2017 بروز بدھ برادر مبشر عباس موسوی کے گھر پہ اپنے تمام شاگردان سے استاد محترم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کے خطاب کے اھم نقاط بقلم  برادر سيد سجاد مهدي:

تعلیمی نصائح

1۔تک بعدی سے پرھیز

ھمارے طلاب کو یہاں قم جیسے علمی ماحول میں رہتے ہوئے اور وطن کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تک بعدی سے ھٹ کر ایک جامع شخصیت بننے کی ضرورت ہے جس کیلئے ھمارے پاس آج کے زمانے میں بہترین نمونے موجود ھین جیسے امام خمینی، شہید مطہری،شہید صدر ،رہبر معظم ،آغا جوادی اور آغا مصباح جیسی جامع شخصیات.

2۔تاریخی شخصیات سے آشنائی

طلاب کو روزانہ کی بنیاد پر تاریخی شخصیات کی زندگی کا مطالعہ کرناچاہیے جیسے بزرگ فقہا،مفکرین اور معاشروں کے اندر تحول ایجاد کرنے والی شخصیات .

3۔علمی دورات

وسائل الشیعہ کا دورہ آپس میں مباحثہ کے ذریعے اسی طرح علم رجال کا دورہ کہ جس کے ذریعے آپ اس مادہ  پہ مسلط ہوں.

4۔تنظیم وقت

وقت کے نظم ضبط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ قم میں طلاب کے پاس جو ابھی فرصت ھے اس کیلیے ھم لوگ اب ترستے ھیں مگر اب اس توفیق سے محروم ھیں لہذا اس فرصت سے خوب فائدہ اٹھائیں کیونکہ یہ فرصت زندگی میں ایک بار ہی میسر آتی ھے  اور زیادہ سے زیادہ خود علوم آل محمد سے مزین کریں.

 

ادامه نوشته