11جنوری 2017 بروز بدھ برادر مبشر عباس موسوی کے گھر پہ اپنے تمام شاگردان سے استاد محترم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کے خطاب کے اھم نقاط بقلم  برادر سيد سجاد مهدي:

تعلیمی نصائح

1۔تک بعدی سے پرھیز

ھمارے طلاب کو یہاں قم جیسے علمی ماحول میں رہتے ہوئے اور وطن کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تک بعدی سے ھٹ کر ایک جامع شخصیت بننے کی ضرورت ہے جس کیلئے ھمارے پاس آج کے زمانے میں بہترین نمونے موجود ھین جیسے امام خمینی، شہید مطہری،شہید صدر ،رہبر معظم ،آغا جوادی اور آغا مصباح جیسی جامع شخصیات.

2۔تاریخی شخصیات سے آشنائی

طلاب کو روزانہ کی بنیاد پر تاریخی شخصیات کی زندگی کا مطالعہ کرناچاہیے جیسے بزرگ فقہا،مفکرین اور معاشروں کے اندر تحول ایجاد کرنے والی شخصیات .

3۔علمی دورات

وسائل الشیعہ کا دورہ آپس میں مباحثہ کے ذریعے اسی طرح علم رجال کا دورہ کہ جس کے ذریعے آپ اس مادہ  پہ مسلط ہوں.

4۔تنظیم وقت

وقت کے نظم ضبط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ قم میں طلاب کے پاس جو ابھی فرصت ھے اس کیلیے ھم لوگ اب ترستے ھیں مگر اب اس توفیق سے محروم ھیں لہذا اس فرصت سے خوب فائدہ اٹھائیں کیونکہ یہ فرصت زندگی میں ایک بار ہی میسر آتی ھے  اور زیادہ سے زیادہ خود علوم آل محمد سے مزین کریں.

اسی ضمن میں اپنے طلاب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جس طرح بحوث علمیہ پیش کر رہے ھیں ھم نے حوزوی زندگی میں ایسی بحوث کا تصور بھی نہیں کیا تھا  اور ماضی قریب میں  ھونہار طالب علم سید غیورالحسنین اور سید عباس حسینی کی طرف سے پیش کی گیی علمی کاوشوں کو سراہا  .

5۔ کلامی دفاعی کتب کا مطالعہ

برصغیر کےشیعہ کے مزاج اور وہابیت کے بڑھتے ہوئے رجحان کے تناظر میں وہاں کے تقاضوں کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ علم کلام کی وہ کتب جو دفاع کے طور پر لکھی گئی ھین انکا ضرور مطالعہ کریں. جیسے منھاج الکرامة،نهج الحق،كشف الصدق اور عبقات الانوار کے باقاعدہ مطالعہ کی تاکید فرمائی . اسی ضمن میں قم میں موجود آغا میلانی کی کتب اور انکے موسسہ کی طرف بھی راہنمائی فرمایی.

اخلاقی نصائح

1۔انس باقرآن کریم

قرآن کریم کی روزانہ تلاوت کی تاکید کرتے ہوئےآغاتقی رحیمیان کے متعلق فرمایا کہ اس ملا شخصیت کے بارے میں منقول ہے کہ وہ ماہ رمضان المبارک میں روزانہ ختم قرآن کرتے ھیں اور عرفا کے بقول کثرت سے قرآن کی تلاوت کرنے والا شخص محسوس کرتا ھے کہ قرآن مجید اس سے ھم کلام ہے  لہذا اگر ھر نماز کے بعد 7 صفحات مصحف طه عثمان کے پڑھیں تو روزانہ ایک پارہ با آسانی ختم کیا جا سکتا ہے.

2۔مربی کی تلاش

(والذين جاهدوا فينا لنهدينهم سبلنا)

اس آیت قرانیہ کے ذیل میں ایک مربی کی تلاش کے بعد راہ خدا میں عرفانی سفرمیں ھدایت خدا وندی کے حصول پہ تاکید کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں تصوف کاذب سے متاثرہونے والے بیچارےافراد کو ایک اچھے مربی سے تربیت پانے کے بعد ھم عرفان عملی کے ذریعے اس رائج تصوف کاذب کا مقابلہ کر کے راہ راست پہ لا سکتے ھیں چونکہ اگر  پیاسے آدمی کوصاف پانی میسر نہ ہو تو وہ ضرور گندے پانی سے پیاس بجھاتا ھے.یاد رھے کہ::آغا صاحب کی آج کی نصائح میں سے سب سے زیادہ تاکید ھر ایک کیلیے ایک اچھے مربی کی تلاش سے اور اس سے استفادہ  پہ تھی.

3- نظام ولایت اور رہبر معظم کے مخالف استاد سے پڑھنے سے پرھیز پہ تاکید کی.

4۔ درد دین کو اپنے اندر پیدا کرنے اور اسے محفوظ کرنے پہ بہت تاکید کی.

5- شاگردان کو اپنی اور اپنے دوستوں کے ساتھ ٹیم ورک کی مثال دیتے ہوئے آپس میں ایک دوسرے کی علمی، مالی مدد اور ھمیشہ آپس میں مربوط رھنے کی بھی نصیحت فرمایی

6۔حفظ مراتب کی رعایت سینئر،جونیئر کا احترام و آداب بھایی چارگی ایک دوسرے کا غم خوشی بانٹنے کا بھی درس دیا