معصومہ قم صلوات و سلام اللہ علیھا🌹

 

 السلام عليكم یاعلی مدد

💐🌷🌹💐🌷🌹💐🌷🌹🌷🌹

 اول ذوالقعدہ یوم ولادت باسعادت حضرت سیدہ معصومہ  سلام اللہ علیہا،  مومنین و مومنات کو مبارک ہو.....

 

🌷مختصر سوانح حیات:

حضرت فاطمہ معصومہ علیھا السلام کہ جو برّصغیر میں معصومہ قم کے نام سے مشہور ہیں، امام ہفتم حضرت موسٰی بن جعفر الکاظم علیہ السلام کی بیٹی ہیں۔

 

آپ کی آمد یکم ذوالقعدہ سن ۱۷۳ھ ق کو مدینہ منورہ میں ہوئی۔ کمسنی کے عالم میں باپ کا سایہ سر سے اٹھ گیا اور اس وقت سے جناب معصومہ علیھا السلام کے بھائی امام رضا علیہ السلام نے آپ کی پرورش کی، یہی وجہ تھی کہ آپ اپنے بھائی امام رضا علیہ السلام سے بے انتہا محبت کرتی تھیں۔

 

امام رضا علیہ السلام کی مدینہ سے خراسان ہجرت کے بعد آپ نے بھی فیصلہ کیا کہ مدینہ سے ہجرت کر کے اپنے بھائی کے پاس خراسان جائیں گی، اس سفر کے دوران آپؑ نے بہت مصیبتیں اٹھائیں لیکن اپنے بھائی سے نہ مل سکیں اور خراسان پہنچنے سے پہلے ہی زہر دیئے جانے کی بنا پر شہرِقم میں ۲۸ سال کی عمر میں سن ۲۰۱ ھ میں آپ کی شھادت ہو گئی۔

 

قم المقدسہ میں آج بھی آپ کا روضہ بڑی شان و شوکت کے ساتھ موالیان اہلبیت علیھم السلام کی زیارتگاہ بنا ہوا ہے۔

 

🌷آپؑکی حضرت زہرا سلام الله علیھا سے شباہتیں:

۱) نام اور لقب: حضرت معصومہ علیھا السلام کا نام بھی فاطمہ ہے اور جناب سیدہ سلام اللہ علیھا کا نام بھی فاطمہ ہے۔

جناب سیدہ کونینؑ بھی معصوم اور حضرت معصومہ علیھا السلام کو بھی لقب ’معصومہ‘ سے نوازا گیا ہے۔

 

امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں:

"مَنْ زَارَ الْمَعصُومَةَ بِقُمْ كَمَنْ زَارَنى"

 جس نے قم میں معصومہ کی زیارت کی گویا اسنے میری زیارت کی۔

 

اگرچہ عصمت کے مراتب ہیں اور فقط چہاردہ معصومیںؑ عصمت کے اعلی تریں مراتب پر فائز ہیں لیکن امام معصومؑ کی اس حدیث سے علماء یہ نتیجہ نکالتے ہیں کہ جناب فاطمہ معصومہ علیھا السلام معصومہ ہیں۔

 

۲- شفیع روز محشر:

جیسا کہ حدیث میں ہے کہ جناب زہرا سلام الله علیھا کا مہر، امت رسول کے گناہگاروں کی شفاعت ہے۔ لھذا جس طرح سے بنت الرسول جناب فاطمہ سلام الله علیھابہت وسیع شفاعت کا اختیار رکھتیں ہیں اسی طرح جناب فاطمہ معصومہ علیھا السلام بھی وسیع شفاعت کی مالکہ ہیں۔

 

امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:

"اَلا اِنّ لِلْجَنَّةِ ثَمانِیَةَ اَبْوابٍ ثَلاثَةٌ مِنْها اِلی قُمْ، تُقْبَضُ فیها اِمْرَأةٌ مِنْ وُلْدی اسمُها فاطِمَة بنتَ مُوْسی، و تُدْخَلُ بشفاعَتِها شیعَتی الْجَنَّةَ بِاَجْمَعِهِمْ"

 

جان لو کہ جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تیں قم کی طرف ہیں، قم میں ہماری نسل میں سے ایک خاتوں دفن کی جائیں گی جنکا نام فاطمہ بنت موسیٰ ہوگا، انکی شفاعت سے ہمارے تمام شیعہ جنت میں داخل کئے جائیں گے۔

 

۳-  فداھا ابوھا:

معصوم کبھی بھی مبالغہ یا احساسات کے بہاؤ میں کوئی بات نہیں کرتا۔ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جس طرح جناب زہرا سلام اللہ علیھا کے لئے فرمایا:

"فَداها اَبُوها"

اسکا باپ اس پر فدا ہو جائے یعنی میں (رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ پر قربان جاؤں۔

 

اسی طرح امام موسیٰ الکاظم علیہ السلام نے جناب معصومہ سلام اللہ علیھا کے لئے بھی فرمایا:

 

"فَداها اَبُوها"

 

۴-  جناب معصومہ علیھا السلام کا روضہ

 

" حضرت زہرا سلام اللہ علیھاکی قبر کی تجلی گاہ "

 

مصلحت خداوندی یہ ہے کہ حضرت زہرا سلام الله علیھاکی قبر مخفی رہے لیکن مؤمنین کو انکی قبر کی زیارت سے محروم نہیں رکھا، اس لیے بعض قرائن کی بنا پر کہا جا سکتا ہے کہ جناب معصومہ علیھا السلام کا روضہ حضرت زہرا سلام اللہ علیھاکے قبر کی تجلی گاہ ہے۔ مثلا جناب معصومہ علیھا السلام کی زیارت کے آداب میں تسبیح حضرت زہرا سلام الله علیھاکا پڑھنا یا وہ مشہور واقعہ کہ جس میں آیت اللہ سید محمود مرعشی (رہ) سے خواب میں امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں "عَلَیْكَ بِكَرِیمَةِ اَهْلِ الْبَیْتِ

" یعنی اگر تم جناب سیدہ سلام الله علیھاکی قبر ڈھونڈنا چاہتے ہو تو جاکر  کریمہ اھل البیت جناب فاطمہ معصومہ علیھا السلام کی قم میں زیارت کرو۔