21-   زاہر بن عمر الکندی

آپ امیر المومنین علیہ السلام کے ایک صحابی عمرو بن الحمق کے ساتھ ہر وقت ہمراہ رہتے تھے آپ نہایت زبردست پہلوان مشہور تھے اور عرب کے لوگ آپ سے متاثرتھے آپ حج کے لیے مکہ پہنچے اور پھر امام علیہ السلام کے ہمراہ ہو گئے۔ آپ مکہ سے کربلا امام علیہ السلام کے ہمراہ آئے اور جنگ مغلوبہ میں شہید ہوئے ۔  آپ کے پوتوں میں محمد بن سنان  امام رضا علیہ السلام اور امام محمد تقی علیہ السلام کے راویوں میں شامل ہیں محمد ابن سنان کی وفات 220 ہجری میں ہوئی ۔

22- جبلہ بن علی الشیبانی

آپ جناب مسلم علیہ السلام کی شہادت کے بعد کوفے سے نکل کر امام علیہ السلام کے ساتھ شامل ہو گئے اور جنگ مغلوبہ میں شہید ہوئے ۔

23-   مسعود بن حجاج التیمی

آپ امیر المومنین علیہ السلام کے اصحاب میں سے ایک تھے۔ آپ ابن سعد کے لشکر کے ہمراہ کربلا پہنچے اور پھرامام علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہو کر جبگ مغلوبہ میں شہید ہو کر حیات ابدی کے مالک بن گئے ۔ علماء نے لکھا ہے کہ آپ کے ہمراہ آپ کے فرزند عبد الرحمن ابن مسعود بھی شہید ہوئے تھے ۔

24-  حجاح بن بدر التیمیمی السعدی

آپ بصرہ کے رہنے والے تھے اور آپ کا تعلق بنی سعد سے تھا ۔ آپ رئیس بصرہ مسعود بن عمر کا خط لے کر امام علیہ السلام کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور پھر واپس نہیں گئے ۔ اور یوم عاشور جنگ مغلوبہ میں امام علیہ السلام پر قربان ہو گئے ۔

25- عبداللہ بن بشر الخثعمی

آپ ابنِ سعد کے لشکر  کے ہمراہ کوفہ سے کربلا آئے تھے اور صبحِ عاشور امام علیہ السلام کی بارگاہ میں حاضر ہو کر جنگ مغلوبہ میں شہید ہو کر عظیم شہداء میں شامل ہوگئے ۔

26- عمار بن حسان الطائی

آپ امام عالی مقام علیہ السلام کے ساتھ مکہ سے کربلا آئے اور صبح عاشور جنگ مغلوبہ میں  شہید ہوئے

27- عبداللہ بن عمیر الکلبى

آپ قبیلہ علیم کے چراغ تھے آپ پہلوانی میں بہت ماہر تھے اور کوفہ کے محلہ ہمدان  کے قریب چاہ جعد میں رہتے تھے ۔ کوفہ سے اپنی زوجہ کے ہمراہ نکل کر امام کی لشکر میں شامل ہوئے اور جنگ مغلوبہ میں شہید ہوئے ۔ آپ کی زوجہ اُم وہب جب آپ کی لاش پر پہنچی تو شِمر کے ایک غلام رُستم نے اس مومنہ کے سر پر گرز کا وار کر کے ان کو بھی شہید کر دیا ۔ آپ کی زوجہ کو کربلا کی پہلی خاتون شہید کہا جاتا ہے ۔

28- مسلم بن کشیر الازدی:

آپ امام علیہ السلام کے کربلا پہنچنے سے قبل کسی مقام پر امام علیہ السلام کے ہمراہ شامل ہو گئے تھے  اور صبح عاشور شہید ہوئے ۔ کچھ مورخین نے لکھا ہے کہ آپ کے  ہمراہ آپ کے ایک غلام رافع بن عبد اللہ  بھی شامل تھے جو کربلا میں نماز ظہر کے بعد  شہید ہوئے ۔

29- زہیر بن سیلم الازدی

آپ قبیلہ ازد کے نمایاں فرد تھے اور شب عاشور امام علیہ السلام کی بارگاہ میں پہنچ کو شامل لشکر ہوئے اور صبح عاشور جنگ مغلوبہ میں شہید ہوئے ۔

30- عبداللہ بن یزید العبدی

آپ اپنی قوم کے سردار اور کوفے میں ماریہ کےگھر جو اجلاس ہوتا تھا اس میں شرکت کرتے تھے آپ مکہ میں امام علیہ السلام کے ساتھ شامل ہوئے اور کربلا میں اولین جنگ میں شہادت کا رتبہ حاصل کیا ۔ کچھ مؤرخین کا خیال ہے کہ آپ کے بھائی عبید اللہ اور والد گرامی یزید ابن ثبیط بھی مکہ سے ہم رکاب ہوئے اور عبید اللہ نے نماز سے پہلے اور والد نے نماز کے بعد ھونے والی جنگ میں شہادت پائی ۔